Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چہرے کے خد و خال میں آئینے جڑے ہیں

اختر ہوشیارپوری

چہرے کے خد و خال میں آئینے جڑے ہیں

اختر ہوشیارپوری

MORE BYاختر ہوشیارپوری

    چہرے کے خد و خال میں آئینے جڑے ہیں

    ہم عمر گریزاں کے مقابل میں کھڑے ہیں

    ہر سال نیا سال ہے ہر سال گیا سال

    ہم اڑتے ہوئے لمحوں کی چوکھٹ پہ پڑے ہیں

    دیکھا ہے یہ پرچھائیں کی دنیا میں کہ اکثر

    اپنے قد و قامت سے بھی کچھ لوگ بڑے ہیں

    شاید کہ ملے ذات کے زنداں سے رہائی

    دیوار کو چاٹا ہے ہواؤں سے لڑے ہیں

    اڑتے ہیں پرندے تو یہاں جھیل بھی ہوگی

    تپتا ہے بیابان بدن کوس کڑے ہیں

    شاید کوئی عیسیٰ نفس آئے انہیں پوچھے

    یہ لفظ جو بے جان سے کاغذ پہ پڑے ہیں

    اس بات کا مفہوم میں سمجھا نہیں اخترؔ

    تصویر میں ساحل پہ کئی کچے گھڑے ہیں

    مأخذ:

    Dariche (Pg. 13)

    • مصنف: Bashir Saifi
      • اشاعت: 1975
      • ناشر: Shakhsar Publishers
      • سن اشاعت: 1975

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے