Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چہروں کے خد و خال کا منظر نہیں دیکھا

ناشر نقوی

چہروں کے خد و خال کا منظر نہیں دیکھا

ناشر نقوی

MORE BYناشر نقوی

    چہروں کے خد و خال کا منظر نہیں دیکھا

    تم نے کبھی آئینوں کے اندر نہیں دیکھا

    پھولوں کے تبسم پہ نہ اتراؤ نظارو

    پھولوں کا کبھی تم نے مقدر نہیں دیکھا

    کس طرح سے قاتل کہوں تہمت رکھوں ان پر

    جن ہاتھوں میں میں نے کبھی خنجر نہیں دیکھا

    پانی کے ترنم میں تو مسحور سبھی تھے

    گرتے ہوئے جھرنے کو سمجھ کر نہیں دیکھا

    معصوم تبسم نے ترے توڑے ہیں پیکاں

    تجھ جیسا مجاہد علی اصغرؔ نہیں دیکھا

    اے دست طلب سر نہ انا کا کہیں جھک جائے

    میں نے کبھی زرداروں کو مڑ کر نہیں دیکھا

    مأخذ:

    انگنائی (Pg. 65)

    • مصنف: ناشر نقوی
      • ناشر: ایجو کیشنل پبلشنگ ہاؤس، نئی دہلی
      • سن اشاعت: 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے