چھانے ہوں گے صحرا جس نے وہ ہی جان سکا ہوگا
چھانے ہوں گے صحرا جس نے وہ ہی جان سکا ہوگا
مٹی میں ہم جیسے ملے ہیں کم کوئی خاک ہوا ہوگا
الٹے سیدھے گرتے پڑتے چل پڑتے ہیں اس لیے ہم
منزل پر لے جانے والا کوئی تو نقش پا ہوگا
اتنی سج دھج سے جو چلے تھے قافلے وہ ہیں ٹھہر گئے
ہوگا ہوائے صحرا جیسا آگے جو بھی گیا ہوگا
کچھ ہونے سے انہونے سے فرق تو پڑنے والا نہیں
ہو نہیں پایا اب تک کچھ بھی ہوگا بھی تو کیا ہوگا
مڑ کے جو آ نہیں پایا ہوگا اس کوچے میں جا کے ظفرؔ
ہم جیسا بے بس ہوگا ہم جیسا تنہا ہوگا
مأخذ:
Quarterly TASTEER Lahore (Pg. 612)
- مصنف: Naseer Ahmed Nasir
-
- اشاعت: Issue No. 1, 2, Jan To June.2011
- ناشر: H.No.-21, Street No. 2, Phase II, Bahriya Town, Rawalpindi
- سن اشاعت: Issue No. 1, 2, Jan To June.2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.