Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چھتیس سال کا بھی سنیاس چھین کر

ناصر شہزاد

چھتیس سال کا بھی سنیاس چھین کر

ناصر شہزاد

MORE BYناصر شہزاد

    چھتیس سال کا بھی سنیاس چھین کر

    یہ کون لے گیا مرا بن باس چھین کر

    اے شاہ کربلا مری امداد کو اب آ

    خوش ہے غنیم مجھ سے مری پیاس چھین کر

    سایہ نہ ہو تو دھوپ جلاتی ہے جسم کو

    تم کیا کرو گے دھرتی سے آکاس چھین کر

    جینے کی جو امنگ تھی وہ بھی نہیں رہی

    بے آس کر گیا کوئی ہر آس چھین کر

    تم نے بجھائی بجتی ہوئی بنسیوں کی کوک

    مجھ سے مرے وجود کے تٹ طاس چھین کر

    کچھ تو بتا میں تیرا گنہ گار کب ہوا

    کیوں آتما کو بھرشٹ کیا ماس چھین کر

    ماتم کناں ہیں سارے اساطیری واقعے

    تنہا قلم کو کر دیا قرطاس چھین کر

    راون نے پھر جدا کیا سیتا کو رام سے

    پھر کلپنا بجھائی گئی قیاس چھین کر

    سنجوگ جگ جنم کے ہوئے قطع الوداع

    بن کو جلایا آگ نے بو باس چھین کر

    مأخذ:

    Ban Baas (Pg. 487)

    • مصنف: Naasir Shahzaad
      • اشاعت: 2004
      • ناشر: Alhamd Publications
      • سن اشاعت: 2004

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے