Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چوری سے دو گھڑی جو نظارے ہوئے تو کیا

احمد حسین مائل

چوری سے دو گھڑی جو نظارے ہوئے تو کیا

احمد حسین مائل

MORE BYاحمد حسین مائل

    چوری سے دو گھڑی جو نظارے ہوئے تو کیا

    چلمن تو بیچ میں ہے اشارے ہوئے تو کیا

    بوسہ دہی کا لطف ملا حسن بڑھ گیا

    رخسار لال لال تمہارے ہوئے تو کیا

    بے پردہ منہ دکھا کے مرے ہوش اڑاؤ تم

    پردے کی آڑ سے جو نظارے ہوئے تو کیا

    مجھ کو کڑھا کڑھا کے وہ ماریں گے جان سے

    دلبر ہوئے تو کیا مرے پیارے ہوئے تو کیا

    اے جاں مقابلہ مرے ہاتھوں سے کب ہوا

    جوبن ترے ابھر کے کرارے ہوئے تو کیا

    الفت کا لطف کیا جو بغل ہی نہ گرم ہو

    وہ دل میں رہنے والے ہمارے ہوئے تو کیا

    تاثیر دے دعا میں خدا ہے یہی دعا

    اونچے جو دونوں ہاتھ ہمارے ہوئے تو کیا

    بوسہ نہ دے وہ مجھ کو تو میں اس کو دل نہ دوں

    اس گورے ہاتھ سے جو اشارے ہوئے تو کیا

    تم سوؤ پھیل کے پھولوں کی سیج پر

    فرقت میں ہم جو گور کنارے ہوئے تو کیا

    سینہ ملا کے سینہ سے دل میں جگہ کرو

    پھرتے ہو جوبنوں کو ابھارے ہوئے تو کیا

    کب کھیلنے پکڑ کے ہوا میں سے لائے وہ

    جگنو جو آہ دل کے شرارے ہوئے تو کیا

    اے جاں ہے تیری زلف پریشاں کا حسن اور

    حوروں کے بال ہیں جو سنوارے ہوئے تو کیا

    آنکھیں کھلی بھی ہوں تو وہی سامنے رہے

    آنکھوں کو بند کر کے نظارے ہوئے تو کیا

    لاکھوں مزے ملیں مرے لب سے اگر ملیں

    وہ گورے گال آنکھ کے تارے ہوئے تو کیا

    یک بوسہ اور لونگا عرق منہ سے پوچھ کر

    وہ آب آب شرم کے مارے ہوئے تو کیا

    مائلؔ نہ ہو وصال تو کیا عشق کا مزا

    معشوق دور سے وہ ہمارے ہوئے تو کیا

    مأخذ:

    Deewan-e-Dr.Maiel(Tohfa-e-Dakan) (Pg. 36)

    • مصنف: احمد حسین مائل
      • اشاعت: 1897
      • ناشر: مطبع مفید عام، آگرہ
      • سن اشاعت: 1897

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے