aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دام میں ہم کو لاتے ہو تم دل اٹکا ہے اور کہیں

جرأت قلندر بخش

دام میں ہم کو لاتے ہو تم دل اٹکا ہے اور کہیں

جرأت قلندر بخش

MORE BYجرأت قلندر بخش

    دام میں ہم کو لاتے ہو تم دل اٹکا ہے اور کہیں

    شعر پڑھانے ہم سے اور مضمون گٹھا ہے اور کہیں

    آنکھیں ذرا ملانا ادھر کو کیوں جی یہ کیا باتیں ہیں

    بات کی ہم سے اٹھانی لذت جی کا مزا ہے اور کہیں

    حق تو ہے کچھ حال دل اپنا کہتے ہیں جب تم سے ہم

    کان لگائے سنتے ہو پر دھیان لگا ہے اور کہیں

    دیکھیو یہ عیاری کوئی کیا کیا ہم کو لپیٹے میں

    وہ بت پر فن لیتا ہے دل جس نے دیا ہے اور کہیں

    ٹوک کے اس سے بات کروں تو یوں وہ کہے ہے چتون میں

    مجھ کو نہ چھیڑو دھیان اجی اس وقت مرا ہے اور کہیں

    ہم سے زبانی ملنے کو تم کہتے ہو ہم جانتے ہیں

    دل سے پر آنے جانے کا اقرار کیا ہے اور کہیں

    دیکھ کے ہم کو جو کہتے ہو تم آؤ بیٹھو بات کرو

    باتیں یہ سب ظاہر کی ہیں انس ہوا ہے اور کہیں

    اب تو کچھ ہمدرد سے میرے آتے ہو تم مجھ کو نظر

    تم سا شاید کوئی پیارے تم کو ملا ہے اور کہیں

    بیٹھے ہو مجھ پاس ولیکن گھبرانے سے نکلے ہے

    آنکھ بچا کر اٹھ جانے کا دھیان بندھا ہے اور کہیں

    ظاہر میں تم کہتے ہو مجھ کو بیٹھو ابھی تو جاؤ نہ گھر

    مجھ کو تو معلوم ہے جو پیغام گیا ہے اور کہیں

    باتیں کر کے لگاوٹ کی یہ کافر ہوں گر جھوٹ کہوں

    دل کو مرے تم لیتے ہو جی نام خدا ہے اور کہیں

    حیف ہے اس کے ہونے پر جو یاد کرو تم غیر کو جان

    جرأتؔ میں جو نہیں سو ایسی بات وہ کیا ہے اور کہیں

    مأخذ:

    Kulliyat-e-Jura t áVolume-01 â (Pg. page-434 ebook-474)

    • مصنف: جرأت قلندر بخش
      • اشاعت: 1968
      • ناشر: مجلس ترقی ادب، لاہور
      • سن اشاعت: 1968

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے