Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

در تک اب چھوڑ دیا گھر سے نکل کر آنا

جرأت قلندر بخش

در تک اب چھوڑ دیا گھر سے نکل کر آنا

جرأت قلندر بخش

MORE BYجرأت قلندر بخش

    در تک اب چھوڑ دیا گھر سے نکل کر آنا

    یا وہ راتوں کو سدا بھیس بدل کر آنا

    ہمدمو یہ کوئی رونا ہے کہ طوفان ہے آہ

    دیکھیو چشم سے دریا کا ابل کر آنا

    قصد جب جانے کا کرتا ہوں میں اس شوخ کے پاس

    تیغ ابرو یہ کہے ہے کہ سنبھل کر آنا

    حاصل اس کوچے میں جانے سے ہمیں ہے اور کیا

    الٹے گھر اپنے مگر خاک میں رل کر آنا

    واں سے اول دل بے تاب تو کب آتا ہے

    اور آنا بھی تو سو جا پہ مچل کر آنا

    ہمدمو میری سفارش کو تو جاتے ہو ولے

    کہیں واں جا کے نہ کچھ اور خلل کر آنا

    ڈوبے یوں بحر محبت میں کہ اب جیتے جی

    اپنا دشوار ہے اوپر کو اچھل کر آنا

    کوئے قاتل میں دم نزع کوئی لے جاؤ

    جا کے اس جا ہمیں عقدہ ہے یہ حل کر آنا

    اس کا بے وجہ نہیں ہے یہ چمن سے باہر

    گل مرے سامنے ہاتھوں میں مسل کر آنا

    بزم خوباں میں اگرچہ کوئی پرچائے ہزار

    پر ترے پاس ہمیں واں سے بھی ٹل کر آنا

    جی چلا تن سے مرے جلد ز راہ اشفاق

    گھر سے دو چار قدم ایسے میں چل کر آنا

    جرأتؔ اس کی کہوں کیا تجھ سے طرح داری میں

    جانا جب اٹھ کے تب اک روپ بدل کر آنا

    مأخذ:

    Kulliyat-e-Jura t áVolume-01 â (Pg. page-29 anad-E-Book-69)

    • مصنف: جرأت قلندر بخش
      • اشاعت: 1968
      • ناشر: مجلس ترقی ادب، لاہور
      • سن اشاعت: 1968

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے