Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

درد دل روئیں کس امید پہ بیگانے سے

یگانہ چنگیزی

درد دل روئیں کس امید پہ بیگانے سے

یگانہ چنگیزی

MORE BYیگانہ چنگیزی

    درد دل روئیں کس امید پہ بیگانے سے

    صبح ہونے کی نہیں یاس اس افسانے سے

    کوئی اتنا بھی نہیں آپ سے غیبت ہی کرے

    کانٹے پڑتے ہیں زباں میں مرے افسانے سے

    دست گستاخ سے ممکن نہیں آرائش حسن

    گیسوئے یار سنورنے کے نہیں شانے سے

    دامن باد بہاری ہے گریباں پہ نثار

    آتی ہے بوئے محبت ترے دیوانے سے

    پھر وہی کوچہ وہی در وہی سودا وہی سر

    کھینچ لایا ہے یہ دل پھر مجھے ویرانے سے

    آج ہی چھوٹے جو کل چھٹتا ہو یہ دیر خراب

    وحشت آباد جہاں کم نہیں ویرانے سے

    ہوس عالم بالا نے کیا ہے دل تنگ

    روح گھبرا گئی اب جسم کے کاشانے سے

    اپنی پرچھائیں سے دیوانوں کو نفرت ہی رہی

    جیتے جی نکلے نہ زنداں کے سیہ خانے سے

    حسن معنی کے جو شیدا ہیں ادھر کیا دیکھیں

    صورت آباد جہاں کم نہیں ویرانے سے

    جان من معرفت اس حسن کی آسان نہیں

    داد کیا چاہتے ہو تم کسی بیگانے سے

    کیفیت سے کبھی خالی نہیں دل مستوں کا

    ہو بہ ہو ملتا ہے ساقی ترے پیمانے سے

    ساقیا دل کی ہوس مٹ نہ سکی پیری میں

    پیاس بجھتی نہیں ٹوٹے ہوئے پیمانے سے

    آگ میں کود پڑا دل کی لگی وہ شے ہے

    آتش شوق کو پوچھے کوئی پروانے سے

    اور پردے کی ملاقات کرے گی اندھیر

    شمع کیوں چھپتی ہے فانوس میں پروانے سے

    ناصحا ہے کوئی ایسا کہ سنبھالے مجھ کو

    لڑ گئی آنکھ مری پھر کسی مستانے سے

    دور سے دیکھنے کے یاسؔ گنہ گار ہیں بس

    آشنا تک نہ ہوئے لب کبھی پیمانے سے

    جام لبریز ہوا ہے کسی مہجور کا آج

    بوئے خوں آتی ہے ساقی ترے پیمانے سے

    پہلے سرگوشیاں تھیں چھا گیا اب سناٹا

    بزم میں صبح ہوئی یاسؔ کے افسانے سے

    مسند آتش مغفور مبارک ہو یاسؔ

    آئے سناٹے میں غالبؔ ترے افسانے سے

    مأخذ:

    Kulliyat-e-Yagana (Pg. 157)

    • مصنف: Meerza Yagana Changezi Lukhnawi
      • اشاعت: 2005
      • ناشر: Farib Book Depot (P) Ltd.
      • سن اشاعت: 2005

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے