درد و الم کا مسکن اب ڈھ نہیں سکے گا
درد و الم کا مسکن اب ڈھ نہیں سکے گا
آنکھوں کا خشک پانی اب بہہ نہیں سکے گا
جاں پر کیا ہے قبضہ سمع و بصر بھی لے لو
تم کو خراش آئے دل سہہ نہیں سکے گا
فکر معاش کیا ہے تو جان لے گا اے دل
دم توڑتا ترا گھر جب رہ نہیں سکے گا
جس کے لیے گنوایا سب کچھ رفیقؔ تو نے
لیکن وہ تیرے حق میں کچھ کہہ نہیں سکے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.