aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دست کہسار سے پھسلا ہوا پتھر ہوں میں

کاوش بدری

دست کہسار سے پھسلا ہوا پتھر ہوں میں

کاوش بدری

MORE BYکاوش بدری

    دست کہسار سے پھسلا ہوا پتھر ہوں میں

    سر بسر سنگ تراشوں کا مقدر ہوں میں

    گھونٹ لمحات کی پی پی کے دھلا جاتا ہوں

    ان گنت وقت کے دھاروں کا شناور ہوں میں

    کیا ڈبو دیتا ہوں میں دل کے کنویں میں خود کو

    چشم بے نور میں یوسف کا برادر ہوں میں

    کرچیاں ذہن میں پیوست ہیں پلکوں کی طرح

    چشم ایام سے چھوٹا ہوا ساغر ہوں میں

    اوڑھ لیتی ہے مجھے سرد فضا کی دیوی

    کرب کی دھوپ میں تپتی ہوئی چادر ہوں میں

    میری آواز کو آواز نے تقسیم کیا

    ریڈیو میں ہوں ٹیلیفون کے اندر ہوں میں

    نئے ماحول سے مانوس نہیں ہوں اب تک

    ننھے بچہ کی طرح خول کے اندر ہوں میں

    چند اشعار ملے ٹائپ شدہ دفتر میں

    ٹائپ رائٹر پہ بٹھایا ہوا بندر ہوں میں

    مأخذ:

    Shab Khoon(Shumara Number-065) (Pg. ebook-67 page-66)

      • اشاعت: 1971
      • ناشر: اسرار کریمی پریس، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1971

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے