دیکھا جو کوئی خواب تو افسردگی ہوئی
نکلا جو ماہتاب تو افسردگی ہوئی
الجھے تھے جب سوالوں میں تو مطمئن تھے ہم
جب مل گئے جواب تو افسردگی ہوئی
صفحے پلٹ رہا تھا میں دل کی کتاب کے
سوکھا ملا گلاب تو افسردگی ہوئی
الگاؤ تھا مگر ابھی راوی تھیں دوریاں
وہ بن گئیں چناب تو افسردگی ہوئی
ظلم و ستم تو ٹھیک ہے سرکار آپ نے
مہنگی جو کی شراب تو افسردگی ہوئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.