Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دیکھتے دیکھتے ہی سال گزر جاتا ہے

دھیریندر سنگھ فیاض

دیکھتے دیکھتے ہی سال گزر جاتا ہے

دھیریندر سنگھ فیاض

MORE BYدھیریندر سنگھ فیاض

    دیکھتے دیکھتے ہی سال گزر جاتا ہے

    پر ترا غم ہے کہ بڑھتا ہے ٹھہر جاتا ہے

    تیرتی رہتی ہے آنکھوں میں تو ہر شب ایسے

    جیسے دریا میں کوئی چاند اتر جاتا ہے

    کون اس خواب کی تعبیر پہ کرتا ہے یقیں

    خواب جو نیند سے لڑتا ہوا مر جاتا ہے

    ہم نے آنکھوں کی زبانوں پہ لگائے ہیں قفل

    ورنہ دل تیری ہی آوازوں سے بھر جاتا ہے

    کوئی ہر روز مجھے چھوڑ کے مر جاتا ہے

    جانے وہ کون ہے کیسا ہے کدھر جاتا ہے

    ایک ہی وقت میں سکھ دکھ نہیں ملتے مجھ کو

    پاؤں گر اپنے بچاؤں تو سفر جاتا ہے

    پھر سے دنیا کی طرف دھیان لگایا ہے مگر

    خاک اتنے میں ترا دل سے اثر جاتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے