aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ڈھونڈھتا حق کو در بدر ہے تو

یاسین علی خاں مرکز

ڈھونڈھتا حق کو در بدر ہے تو

یاسین علی خاں مرکز

MORE BYیاسین علی خاں مرکز

    ڈھونڈھتا حق کو در بدر ہے تو

    وائے اپنے سے بے خبر ہے تو

    شان حق آشکار ہے تن سے

    موجد‌ کلّ خیر و شر ہے تو

    ایک میں کیا وجود جملہ ظہور

    کل میں خود آپ با اثر ہے تو

    قدرت کاملہ کو غور تو کر

    بحر یکتائی کا گہر ہے تو

    میٹ اپنی خودی خدا کو پا

    نفع حاصل ہو کیا اگر ہے تو

    مقتدر آپ ہر سبب کا ہے

    اس لئے ہو گیا بشر ہے تو

    خیر و شر کے حجاب میں کب تک

    ظلمت کفر کا سحر ہے تو

    تیری ہی شان کل ہویدا ہے

    بندہ کہتا ہے کیوں کدھر ہے تو

    آپ ہر شے میں جلوہ فرما ہیں

    بے خبر کیا ہے با خبر ہے تو

    مجھ پہ الزام آ نہیں سکتا

    ہر طرح سے ادھر ادھر ہے تو

    کوئی کچھ قلب کیا کرے تجھ کو

    بے غل و غش وہ صاف زر ہے تو

    کہہ رہا ہے ہمیشہ اِنی انا

    جملہ اعمیٰ کا راہبر ہے تو

    جو ہے منظور ہو رہا وہی

    کس نتیجہ کا منتظر ہے تو

    بالیقیں حق کی شان ہے تیری

    مختصر یہ ہے مختصر ہے تو

    نام تیرا خدا‌ نما ہے حجاب

    دیدۂ دید کا بصر ہے تو

    کوئی پاتا نہیں تجھے مرکزؔ

    دو بہ دو آپ جلوہ گر ہے تو

    مأخذ:

    Dewan-e-Markaz (Pg. B-54 E-53)

    • مصنف: یاسین علی خاں مرکز
      • اشاعت: 1926
      • ناشر: چشتیہ پریس چھتہ بازار
      • سن اشاعت: 1926

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے