ڈھونڈھتا ہوں روز و شب کون سے جہاں میں ہے
ڈھونڈھتا ہوں روز و شب کون سے جہاں میں ہے
اک مکاں کہ روشن سا بستیٔ گماں میں ہے
سست رو مسافر کی قسمتوں پہ کیا رونا
تیز چلنے والا بھی دشت بے اماں میں ہے
خوش بہت نہ ہو سن کر ساحلوں کا آوازہ
اک فصیل پانی کی اور درمیاں میں ہے
لوٹنے نہیں دیتا یہ طلسم رستوں کا
جانتا ہوں میں ورنہ سکھ بہت مکاں میں ہے
راز کچھ نہیں کھلتا اس عجب نگر کا یاں
سود میں نہ تھا دن بھی رات بھی زیاں میں ہے
دیکھتا نہیں ہے کیا سات آسماں والا
کون دھوپ کے اندر کون سائباں میں ہے
مأخذ:
siip (Magzin) (Pg. 260)
- مصنف: Nasiim Durraani
-
- اشاعت: 39 (Quarterly)
- ناشر: Fikr-e-Nau
- سن اشاعت: 39 (Quarterly)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.