aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دید گل زار جہاں کیوں نہ کریں سیر تو ہے

رند لکھنوی

دید گل زار جہاں کیوں نہ کریں سیر تو ہے

رند لکھنوی

MORE BYرند لکھنوی

    دید گل زار جہاں کیوں نہ کریں سیر تو ہے

    ایک دن جانتے ہیں خاتمہ بالخیر تو ہے

    رندؔ واعظ سے عبث کرتے ہو شر خیر تو ہے

    دونوں گھر ایک ہیں کعبہ نہ سہی دیر تو ہے

    خوشہ چیں بنتا ہے کیوں مزرع ہر دہقاں کا

    وصف انسان نہیں یہ صفت طیر تو ہے

    نہ بسر ہووے گی بے نشہ قدح خواروں کی

    ہو اگر مے کی منادی ہے فلک سیر تو ہے

    آشنا بحر محبت کے شناور ہیں سب

    تو بھی اس آگ کے دریا کو اگر پیر تو ہے

    رند و واعظ کے بکھیڑوں میں بھلا کون پڑے

    سب کو معلوم ہے ان دونوں میں اک بیر تو ہے

    مرغ دل مردم بیمار پہ صدقہ کر ڈال

    واسطے صحت جان کے عمل طیر تو ہے

    جیسے اڑتی سی سنی ہے خبر قتل سفیر

    پوچھتا پھرتا ہوں اک ایک سے کیوں خیر تو ہے

    ساقیا چند گھڑے مے کے قدح خواروں میں

    صرف للٰلہ اگر ہوں عمل خیر تو ہے

    در گزر ہوتا ہے اور ہوگا بقدر امکاں

    آخر کار یہ پاپوش و سر غیر تو ہے

    کہہ لیے رندؔ نے سب قافیے کوئی نہ چھٹا

    انگریزی مگر اک قافیۂ غیر تو ہے

    مأخذ:

    Deewan-e-Rind(Guldast-e-ishq) (Rekhta Website) (Pg. 291)

    • مصنف: رند لکھنوی
      • اشاعت: 1931
      • ناشر: منشی نول کشور، لکھنؤ
      • سن اشاعت: 1930

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے