Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دکھائی جائے گی شہر شب میں سحر کی تمثیل چل کے دیکھیں

آفتاب اقبال شمیم

دکھائی جائے گی شہر شب میں سحر کی تمثیل چل کے دیکھیں

آفتاب اقبال شمیم

MORE BYآفتاب اقبال شمیم

    دکھائی جائے گی شہر شب میں سحر کی تمثیل چل کے دیکھیں

    سر صلیب ایستادہ ہوگا خدائے انجیل چل کے دیکھیں

    گلوں نے بند قبا ہے کھولا، ہوا سے بوئے جنوں بھی آئے

    کریں گے اس موسم وفا میں ہم اپنی تکمیل چل کے دیکھیں

    غنیم شب کے خلاف اب کے زیاں ہوئی غیب کی گواہی

    پڑا ہوا خاک پر شکستہ پر ابابیل چل کے دیکھیں

    چنے ہیں وہ ریزہ ریزہ منظر، لہو لہو ہو گئی ہیں آنکھیں

    چلو نا! اس دکھ کے راستے پر سفر کی تفصیل چل کے دیکھیں

    فضا میں اڑتا ہوا کہیں سے عجب نہیں عکس برگ آئے

    خزاں کے بے رنگ آسماں سے اٹی ہوئی جھیل چل کے دیکھیں

    لڑھک گیا شب کا کوہ پیما زمیں کی ہمواریوں کی جانب

    کہیں ہوا گل نہ کر چکی ہو انا کی قندیل چل کے دیکھیں

    مأخذ:

    Funoon (Monthly) (Pg. 299)

    • مصنف: Ahmad Nadeem Qasmi
      • اشاعت: Nov. Dec. 1985,Issue No. 23
      • ناشر: 4 Maklood Road, Lahore
      • سن اشاعت: Nov. Dec. 1985,Issue No. 23

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے