دل کے دریا کی روانی میں بھی ہو سکتا ہے
دل کے دریا کی روانی میں بھی ہو سکتا ہے
تو مری آنکھ کے پانی میں بھی ہو سکتا ہے
ذکر تیرا میں کسی سے نہیں کرتا لیکن
مجھ سے آشفتہ بیانی میں بھی ہو سکتا ہے
کچھ کھلونوں پہ تصرف کے نہ ہونے کا ملال
روگ بچپن کا جوانی میں بھی ہو سکتا ہے
گھر کے چولھے میں جلے آگ بہ کثرت کہ نہیں
شعلۂ عشق گرانی میں بھی ہو سکتا ہے
عشق تو نے جو حقیقت میں کیا ہے ساگرؔ
اگلے وقتوں کی کہانی میں بھی ہو سکتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.