دل میں احساس کی مٹی ہو سب کا دکھ ضم کرنے کے لئے
دلچسپ معلومات
साक़ी फ़ारूक़ी की नज़्र
دل میں احساس کی مٹی ہو سب کا دکھ ضم کرنے کے لئے
بن میں جانا ہی کافی نہیں خود کو گوتم کرنے کے لئے
پہلے خود پر کچھ طنز کئے پھر خوب ہنسے پھر بین کیا
ماحول بنایا یوں ہم نے اپنا ماتم کرنے کے لئے
مت آنا اس کے جھانسے میں یہ جنگل تو مایاوی ہے
لوٹے ہی نہ اب تک وہ آہو جو گئے تھے رم کرنے کے لئے
رگ رگ میں لہو کے دورے کی لے تال سے گہری نسبت ہے
دھن ایک مسلسل بجتی ہے رقص پیہم کرنے کے لئے
دل دریا کی ان لہروں میں ہم شام ڈھلے ہی ترتے ہیں
کار شب سے پہلے خود کو کچھ تازہ دم کرنے کے لئے
اس کھیل میں واپس آنے کو جانے کتنے یگ لگتے ہیں
پر ایک جنم ہی لگتا ہے ہستی کو عدم کرنے کے لئے
ہم ایسے بھی نقصان میں تھے ہم ایسے بھی نقصان میں ہیں
آنکھیں صحرا کر ڈالی ہیں دل بنجر نم کرنے کے لئے
- کتاب : ہم زمیں پر آسماں کے پھول ہیں (Pg. 78)
- Author : وکاس شرما راز
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2025)
- اشاعت : 3rd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.