Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل سے یہ کہہ رہا ہوں ذرا اور دیکھ لے

شہزاد احمد

دل سے یہ کہہ رہا ہوں ذرا اور دیکھ لے

شہزاد احمد

MORE BYشہزاد احمد

    دل سے یہ کہہ رہا ہوں ذرا اور دیکھ لے

    سو بار اس کو دیکھ چکا اور دیکھ لے

    اس کو خبر ہوئی تو بدل جائے گا وہ رنگ

    احساس تک نہ اس کو دلا اور دیکھ لے

    صحرا میں کیا دھرا ہے ابھی شہر کو نہ چھوڑ

    کچھ روز دوستوں کی وفا اور دیکھ لے

    موسم کا اعتبار نہیں بادباں نہ کھول

    کچھ دیر ساحلوں کی ہوا اور دیکھ لے

    صحرائے آرزو ہے قدم دیکھ بھال کر

    کانٹوں کی سمت آبلہ پا اور دیکھ لے

    ہوتا کوئی تو پاؤں کی آہٹ سے چونکتا

    جنگل ہے کر کے ایک صدا اور دیکھ لے

    دل بھی تو اک دیار ہے روشن ہرا بھرا

    آنکھوں کا یہ چراغ بجھا اور دیکھ لے

    ممکن ہے ایک لمحے کی مہمان ہو بہار

    پھولوں کی تازگی پہ نہ جا اور دیکھ لے

    یوں کس طرح بتاؤں کہ کیا میرے پاس ہے

    تو بھی تو کوئی رنگ دکھا اور دیکھ لے

    دیکھی تھی اک جھلک کہ اڑے رنگ ہر طرف

    کوئی پکارتا ہی رہا اور دیکھ لے

    شہزادؔ زندگی کے جھمیلے ہزار ہیں

    دنیا نہیں پسند تو آ اور دیکھ لے

    مأخذ:

    Deewar pe dastak (Pg. 410)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے