Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دونوں ہی کی جانب سے ہو گر عہد وفا ہو

بیخود دہلوی

دونوں ہی کی جانب سے ہو گر عہد وفا ہو

بیخود دہلوی

MORE BYبیخود دہلوی

    دونوں ہی کی جانب سے ہو گر عہد وفا ہو

    چاہت کا مزا جب ہے کہ تم بھی مجھے چاہو

    یہ ہم نہیں کہتے ہیں کہ دشمن کو نہ چاہو

    اس چاہ کا انجام مگر دیکھیے کیا ہو

    شمشیر سے بڑھ کر ہیں حسینوں کی ادائیں

    بے موت کیا قتل ان اچھوں کا برا ہو

    معشوق طرح دار ہو انداز ہو اچھا

    دل آئے نہ ایسے پہ تو پھر دل کا برا ہو

    پورا کوئی ہوتا نظر آتا نہیں ارماں

    ان کو تو یہ ضد ہے کہ ہمارا ہی کہا ہو

    تم مجھ کو پلاتے تو ہو مے سینہ پہ چڑھ کر

    اس وقت اگر کوئی چلا آئے تو کیا ہو

    وعدہ وہ تمہارا ہے کہ لب تک نہیں آتا

    مطلب یہ ہمارا ہے کہ باتوں میں ادا ہو

    خنجر کی ضرورت ہے نہ شمشیر کی حاجت

    ترچھی سی نظر ہو کوئی بانکی سی ادا ہو

    خالی تو نہ جائیں دم رخصت مرے نالے

    فتنہ کوئی اٹھے جو قیامت نہ بپا ہو

    چوری کی تو کچھ بات نہیں مجھ کو بتا دو

    میرا دل بے تاب اگر تم نے لیا ہو

    ان سے دم رفتار یہ کہتی ہے قیامت

    فتنے سے نہ خالی کوئی نقش کف پا ہو

    بد ظن ہیں وہ اس طرح کہ سرمہ اسے سمجھیں

    بیمار کی آنکھوں میں اگر نیل ڈھلا ہو

    خط کھول کے پڑھتے ہوئے ڈرتا ہوں کسی کا

    لپٹی ہوئی خط میں نہ کہیں میری قضا ہو

    مرنا ہے اسی کا جو تجھے دیکھ کے مر جائے

    جینا ہے اسی کا جو محبت میں جیا ہو

    ہے دل کی جگہ سینہ میں کاوش ابھی باقی

    پیکاں کوئی پہلو میں مرے رہ نہ گیا ہو

    مجھ کو بھی کہیں اور سے آیا ہے بلاوا

    اچھا ہے چلو آج بھی وعدہ نہ وفا ہو

    بیخودؔ کا فسانہ تو ہے مشہور زمانہ

    یہ ذکر تو شاید کبھی تم نے بھی سنا ہو

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    دونوں ہی کی جانب سے ہو گر عہد وفا ہو نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے