aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دوستوں کی بزم میں ساغر اٹھائے جائیں گے

عازم کوہلی

دوستوں کی بزم میں ساغر اٹھائے جائیں گے

عازم کوہلی

MORE BYعازم کوہلی

    دوستوں کی بزم میں ساغر اٹھائے جائیں گے

    چاندنی راتوں کے قصے پھر سنائے جائیں گے

    آج مقتل میں لگا ہے سرپھروں کا اک ہجوم

    پھر کسی قاتل کے جوہر آزمائے جائیں گے

    ذکر پھر گزرے زمانوں کا وہاں چھڑ جائے گا

    وقت کے چہرے سے پھر پردے اٹھائے جائیں گے

    چل پڑے گا پھر بیاں اک چاند سے رخسار کا

    یاد پھر زلفوں کے پیچ و خم دلائے جائیں گے

    بات چل نکلے گی پھر اقرار کی انکار کی

    پھر وہی بچپن کے بھولے گیت گائے جائیں گے

    یاد آئیں گے فسانے یوں تو سب کو بزم میں

    کچھ کہیں گے اور کچھ بس مسکرائے جائیں گے

    جو اندھیرے ڈھونڈھتے ہیں منہ چھپانے کے لئے

    روشنی کے روبرو اک دن وہ لائے جائیں گے

    موت نے ہر بزم کی صورت بدل ڈالی یہاں

    رہ گئے کچھ یار سو وہ بھی اٹھائے جائیں گے

    آ چلیں عازمؔ پرانے دوستوں کے درمیاں

    یاد کی بستی میں پھر کچھ گل کھلائے جائیں گے

    مأخذ:

    Aaghaz (Pg. 12)

    • مصنف: Aazim Gurvinder Singh Kohli
      • اشاعت: january 1998
      • ناشر: Aazim Gurvinder Singh Kohli, 3/78 Punjabi Bagh,New Delhi-110026
      • سن اشاعت: january 1998

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے