دنیا سمجھ رہی ہے کہ پتھر اچھال آئے
دنیا سمجھ رہی ہے کہ پتھر اچھال آئے
ہم اپنی پیاس جا کے سمندر میں ڈال آئے
جو پھانس چبھ رہی ہے دلوں میں وہ تو نکال
جو پاؤں میں چبھی تھی اسے ہم نکال آئے
کچھ اس طرح سے ذکر تباہی سنائیے
آنکھوں میں خون آئے نہ شیشے میں بال آئے
سمجھو کہ زندگی کی وہیں شام ہو گئی
کردار بیچنے کا جہاں بھی سوال آئے
گزرو دیار فکر سے منصورؔ اس طرح
خود پر زوال آئے نہ فن پر زوال آئے
مأخذ:
Kashmakash (Pg. 121)
- مصنف: Mansoor Usmani
-
- اشاعت: 2007
- ناشر: Najma House, Baradari, Moradabad
- سن اشاعت: 2007
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.