Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دنیا سے الگ ہم نے میخانے کا در دیکھا

ریاضؔ خیرآبادی

دنیا سے الگ ہم نے میخانے کا در دیکھا

ریاضؔ خیرآبادی

MORE BYریاضؔ خیرآبادی

    دنیا سے الگ ہم نے میخانے کا در دیکھا

    میخانے کا در دیکھا اللہ کا گھر دیکھا

    گوشے سے نشیمن کے آہوں کا اثر دیکھا

    صیاد کا گھر جلتے بے برق و شرر دیکھا

    دونوں کے مزے لوٹے دونوں کا اثر دیکھا

    اللہ کا گھر دیکھا میخانے کا در دیکھا

    یوں حشر میں سیریں کیں فردوس و جہنم کی

    کچھ دیر ادھر دیکھا کچھ دیر ادھر دیکھا

    اے شیخ وہ کعبہ ہو یا ہو در مے خانہ

    تو نے مجھے جب دیکھا سجدے ہی میں سر دیکھا

    نالہ ہمیں کرنا تھا دم عشق کا بھرنا تھا

    سو رنگ سے مرنا تھا ہر رنگ سے مر دیکھا

    جب موج ابھرتی ہے کہتی ہے وہ شوخی سے

    بازو میں بط مے کے سرخاب کا پر دیکھا

    ٹانکے دیئے جاتے ہیں کیوں لب سیے جاتے ہیں

    ہنسنے کا مزا تو نے اے زخم جگر دیکھا

    نسبت نہیں مجھ کو کچھ بیکس کے بجھے دل سے

    بجھتے ہوئے تجھ کو بھی آئے شمع سحر دیکھا

    سہمے ہوئے بیٹھے ہیں کھوئے ہوئے بیٹھے ہیں

    جس رات کے ارماں تھے اس رات کو ڈر دیکھا

    پھل پھول نہیں لاتے یہ باغ محبت میں

    ہر نخل تمنا کو بے برگ و ثمر دیکھا

    کعبے میں نظر آئے جو صبح اذاں دیتے

    میخانے میں راتوں کو ان کا بھی گزر دیکھا

    کچھ کام نہیں مے سے گو عشق ہے اس شے سے

    میں رند ریاضؔ ایسے دامن بھی نہ تر دیکھا

    مأخذ:

    Riyaz Rizwan (Pg. e-219 p-81)

    • مصنف: نیاز احمد
      • اشاعت: 1938
      • ناشر: اعظم اسٹیم پریس، حیدرآباد
      • سن اشاعت: 1938

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے