Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دور اندیش مریضوں کی یہ عادت دیکھی

جوش ملیح آبادی

دور اندیش مریضوں کی یہ عادت دیکھی

جوش ملیح آبادی

MORE BYجوش ملیح آبادی

    دور اندیش مریضوں کی یہ عادت دیکھی

    ہر طرف دیکھ لیا جب تری صورت دیکھی

    آئے اور اک نگۂ خاص سے پھر دیکھ گئے

    جبکہ آتے ہوئے بیمار میں طاقت دیکھی

    قوتیں ضبط کی ہر چند سنبھالے تھیں مجھے

    پھر بھی ڈرتے ہوئے میں نے تری صورت دیکھی

    محفل حشر میں یہ کون ہے میر مجلس

    یہ تو ہم نے کوئی دیکھی ہوئی صورت دیکھی

    سب یہ کہتے ہیں اسے اب کوئی آزار نہیں

    کیوں ستم گار مرے ضبط کی قوت دیکھی

    سونے والوں پہ نہ چمکا کبھی نور سحری

    رونے والوں ہی کے چہروں پہ صباحت دیکھی

    اس قدر یاس بھی ہوتی ہے کہیں دنیا میں

    رو دیے ہم جو تری چشم عنایت دیکھی

    مجھ کو تعلیم سے فرصت ہی کہاں اے شبیرؔ

    کہہ لیا شعر کوئی جب کبھی فرصت دیکھی

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 73)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے