Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آئنہ سینۂ صاحب نظراں ہے کہ جو تھا

حیدر علی آتش

آئنہ سینۂ صاحب نظراں ہے کہ جو تھا

حیدر علی آتش

MORE BYحیدر علی آتش

    آئنہ سینۂ صاحب نظراں ہے کہ جو تھا

    چہرۂ شاہد مقصود عیاں ہے کہ جو تھا

    عشق گل میں وہی بلبل کا فغاں ہے کہ جو تھا

    پرتو مہ سے وہی حال کتاں ہے کہ جو تھا

    عالم حسن خدا داد بتاں ہے کہ جو تھا

    ناز و انداز بلائے دل و جاں ہے کہ جو تھا

    راہ میں تیری شب و روز بسر کرتا ہوں

    وہی میل اور وہی سنگ نشاں ہے کہ جو تھا

    روز کرتے ہیں شب ہجر کو بیداری میں

    اپنی آنکھوں میں سبک خواب گراں ہے کہ جو تھا

    ایک عالم میں ہو ہر چند مسیحا مشہور

    نام بیمار سے تم کو خفقاں ہے کہ جو تھا

    دولت عشق کا گنجینہ وہی سینہ ہے

    داغ دل زخم جگر مہر و نشاں ہے کہ جو تھا

    ناز و انداز و ادا سے تمہیں شرم آنے لگی

    عارضی حسن کا عالم وہ کہاں ہے کہ جو تھا

    جاں کی تسکیں کے لئے حالت دل کہتے ہیں

    بے یقینی کا تری ہم کو گماں ہے کہ جو تھا

    اثر منزل مقصود نہیں دنیا میں

    راہ میں قافلۂ ریگ رواں ہے کہ جو تھا

    دہن اس روئے کتابی میں ہے پر نا پیدا

    اسم اعظم وہی قرآں میں نہاں ہے کہ جو تھا

    کعبۂ مد نظر قبلہ نما ہے تا حال

    کوئے جاناں کی طرف دل نگراں ہے کہ جو تھا

    کوہ و صحرا و گلستاں میں پھرا کرتا ہے

    متلاشی وہ ترا آب رواں ہے کہ جو تھا

    سوزش دل سے تسلسل ہے وہی آہوں کا

    عود کے جلنے سے مجمر میں دھواں ہے کہ جو تھا

    رات کٹ جاتی ہے باتیں وہی سنتے سنتے

    شمع محفل صنم چرب زباں ہے کہ جو تھا

    پائے خم مستوں کے ہو حق کا جو عالم ہے سو ہے

    سر منبر وہی واعظ کا بیاں ہے کہ جو تھا

    کون سے دن نئی قبریں نہیں اس میں بنتیں

    یہ خرابہ وہی عبرت کا مکاں ہے کہ جو تھا

    بے خبر شوق سے میرے نہیں وہ نور نگاہ

    قاصد اشک شب و روز وہاں ہے کہ جو تھا

    لیلۃ القدر کنایہ نہ شب وصل سے ہو

    اس کا افسانہ میان رمضاں ہے کہ جو تھا

    دین و دنیا کا طلب گار ہنوز آتشؔ ہے

    یہ گدا سائل نقد دو جہاں ہے کہ جو تھا

    RECITATIONS

    فصیح اکمل

    فصیح اکمل,

    فصیح اکمل

    آئنہ سینۂ صاحب نظراں ہے کہ جو تھا فصیح اکمل

    مأخذ:

    ریختہ کے آتش (Pg. 19)

    • مصنف: خواجہ حیدر علی آتش
      • اشاعت: First
      • ناشر: ریختہ پبلی کیشنز

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے