Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک عجب سی دنیا دیکھا کرتا تھا

عالم خورشید

ایک عجب سی دنیا دیکھا کرتا تھا

عالم خورشید

MORE BYعالم خورشید

    ایک عجب سی دنیا دیکھا کرتا تھا

    دن میں بھی میں سپنا دیکھا کرتا تھا

    ایک خیال آباد تھا میرے دل میں بھی

    خود کو میں شہزادہ دیکھا کرتا تھا

    سبز پری کا اڑن کھٹولا ہر لمحے

    اپنی جانب آتا دیکھا کرتا تھا

    اڑ جاتا تھا روپ بدل کر چڑیوں کے

    جنگل صحرا دریا دیکھا کرتا تھا

    ہیرے جیسا لگتا تھا اک اک پتھر

    ہر مٹی میں سونا دیکھا کرتا تھا

    کوئی نہیں تھا تشنہ ریگستانوں میں

    ہر صحرا میں دریا دیکھا کرتا تھا

    ہر جانب ہریالی تھی خوشحالی تھی

    ہر چہرے کو ہنستا دیکھا کرتا تھا

    بچپن کے دن کتنے اچھے ہوتے ہیں

    سب کچھ ہی میں اچھا دیکھا کرتا تھا

    آنکھ کھلی تو سارے منظر غائب ہیں

    بند آنکھوں سے کیا کیا دیکھا کرتا تھا

    مأخذ:

    Khayalabad (Pg. 15)

    • مصنف: Alam khursheed
      • اشاعت: 2003
      • ناشر: Alam khursheed
      • سن اشاعت: 2003

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے