Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک مقتول جفا دو ظلم کے قابل نہ تھا

ثاقب لکھنوی

ایک مقتول جفا دو ظلم کے قابل نہ تھا

ثاقب لکھنوی

MORE BYثاقب لکھنوی

    ایک مقتول جفا دو ظلم کے قابل نہ تھا

    ورنہ دل کا مارنا آسان تھا مشکل نہ تھا

    شوق آزادی میں تڑپوں اس پہ راضی دل نہ تھا

    ورنہ بیتابی سلامت چھوٹنا مشکل نہ تھا

    حشر میں وہ سر جھکائے ہیں میں شکوہ کیا کروں

    جانے والی جان تھی میرا کوئی قاتل نہ تھا

    اب سلیمانی کسے کہتے ہیں بتلا دے مجھے

    ایک عالم تھا تری مٹھی میں میرا دل نہ تھا

    دے صدا اب دل مگر نقش قدم کو دیکھ کر

    ایسے بھی در ہیں کبھی جن پر کوئی سائل نہ تھا

    خاص وقت یاد گلشن اور میرا چھیڑنا

    شب کو بھی صیاد میرے ذبح سے غافل نہ تھا

    صبح شام غم نے دامن بھر کے بھیجا دہر سے

    ورنہ اس عمر دو روزہ کا کوئی حاصل نہ تھا

    اس کی قدرت نا توانوں کو بھی دیتا ہے عروج

    آسماں سے سر چڑھے نالہ تو اس قابل نہ تھا

    تیرے نقشے نے بھی فرقت میں نہ بہلایا مجھے

    شام غم جب آئی گردوں پر ہر کامل نہ تھا

    دیکھ لیتے دو قدم چل کر کہ مطلب تھا یہی

    در پہ جو آیا تھا وہ بیمار تھا سائل نہ تھا

    قلب سوزاں اور ہی دھوکا نہ کھانا دہر میں

    رہ گیا جو آگ دے کر سنگ تھا وہ دل نہ تھا

    کچھ سنبھل جاتا اگر کروٹ بدل جاتے مری

    یہ مجھے دشوار تھا ان کے لئے مشکل نہ تھا

    ڈوبتا تھا دل شب وصل آ چکی تھی تا سحر

    ایک تنکے کا سہارا بھی لب ساحل نہ تھا

    اس دل گم گشتہ مطلب کے سبب سے دہر میں

    کون سا دن تھا کہ میں آوارۂ منزل نہ تھا

    ایک جلتی شمع اٹھوا دی بہت اچھا کیا

    سوختہ دل تھا میں کوئی رونق محفل نہ تھا

    شام غم جس میں رہے برسوں وہاں کیا عید ہو

    وہ تو آ جائے مگر یہ دل ہی اس قابل نہ تھا

    جز فریب حسن اور الفت کو ثاقبؔ کیا کہوں

    زندگی سے شے کبھی اس پر بھی دل مائل نہ تھا

    مأخذ:

    Deewan-e-Saqib (Pg. 145)

    • مصنف: Mirza Zakir Husain Qazlibaas Saqib Lucknowvi
      • اشاعت: 1998
      • ناشر: Urdu Acadami U.P.
      • سن اشاعت: 1998

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے