Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فریاد جنوں اور ہے بلبل کی فغاں اور

ریاضؔ خیرآبادی

فریاد جنوں اور ہے بلبل کی فغاں اور

ریاضؔ خیرآبادی

MORE BYریاضؔ خیرآبادی

    فریاد جنوں اور ہے بلبل کی فغاں اور

    صحرا کی زباں اور ہے گلشن کی زباں اور

    کٹ جائے زباں تیری تو ہو گرم زباں اور ہے

    اللہ نے دی ہے تجھے اے شمع زباں اور

    جنت بھی ہے دوزخ بھی ہے سینے میں ہمارے

    یہ داغ نہاں اور ہے یہ سوز نہاں اور

    ہو جائے سچ افلاس میں سنتا ہوں رہے گا

    دو چار مہینے ابھی ماہ رمضاں اور

    آغاز محبت میں یہ دل خون ہوا ہے

    روئیں گے ابھی دیدۂ خوں نابہ فشاں اور

    دنیا میں اب ایسا قدر انداز نہیں ہے

    ہوتے ہی ہدف دل کے چڑھی ان کی کماں اور

    جو پیتے ہیں پیتے نہیں وہ بھی رمضان میں

    سنتا ہوں کوئی بند ہوئی مے کی دکاں اور

    اچھا ہے رہیں جا کے لگ دونوں جہاں سے

    عشاق کے رہنے کو بنے ایک جہاں اور

    پینے کا مزا جب ہے کہ منہ خم سے لگا ہے

    مجھ رند سے ساقی یہ کہے جائے کہ ہاں اور

    نکلا ہے مرا نام کہ بے نام و نشاں ہوں

    مجھ سا بھی نہ ہوگا کوئی بے نام و نشاں اور

    سنتا ہوں مسلمانوں میں اب مانگ بہت ہے

    ڈرتا ہوں مئے ناب نہ ہو جائے گراں اور

    پہنچے در و دیوار کو نقصان تو کیا غم

    رونے کے لیے لیں گے کرائے کا مکاں اور

    تیز آتش سیال ہے پہلے سے زیادہ

    اب آگ لگائے نہ ذرا پیر مغاں اور

    دی ہم نے جگہ دل کو بھی آنکھوں کے برابر

    آنکھوں میں سماتے نہیں وہ ہو کے جواں اور

    مرنے کا ریاضؔ اپنے ذرا نام نہ لینا

    جینا ابھی مر مر کے تجھے ہے مری جاں اور

    مأخذ:

    Riyaz Rizwan (Pg. e-272 p-134)

    • مصنف: نیاز احمد
      • اشاعت: 1938
      • ناشر: اعظم اسٹیم پریس، حیدرآباد
      • سن اشاعت: 1938

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے