Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فسردہ ہے علم حرف ہائے کتاب بھی بجھ کے رہ گئے ہیں

پرویز شاہدی

فسردہ ہے علم حرف ہائے کتاب بھی بجھ کے رہ گئے ہیں

پرویز شاہدی

MORE BYپرویز شاہدی

    فسردہ ہے علم حرف ہائے کتاب بھی بجھ کے رہ گئے ہیں

    ہے راکھ ہی راکھ مدرسوں میں نصاب بھی بجھ کے رہ گئے ہیں

    دلوں میں شعلے سسک رہے ہیں جمی ہوئی برف ہے لبوں پر

    سوال بھی بجھ کے رہ گئے ہیں جواب بھی بجھ کے رہ گئے ہیں

    نہیں ہے محفل میں کوئی گرمی ہوئے ہیں دل سرد مطربوں کے

    دھواں نکلتا ہے انگلیوں سے رباب بھی بجھ کے رہ گئے ہیں

    چراغ ساغر سے لو لگا کر نہ پایا کچھ بھی فسردگی نے

    کہ غم تو یہ ہے کہ شعلہ ہائے شراب بھی بجھ کے رہ گئے ہیں

    گرفت طوفاں میں آ گیا ہے خیال کا شعلہ پوش دامن

    رہے حقیقت ہی جن سے روشن وہ خواب بھی بجھ کے رہ گئے ہیں

    بجھا بجھا سا ہے قلب صحرا بجھی بجھی سی ہے ریگ تاباں

    فریب کھائے گی تشنگی کیا سراب بھی بجھ کے رہ گئے ہیں

    ہے منفعل ذوق شعلہ چینی عرق عرق ہے جبین خرمن

    کہاں سے آئیں گے برق پارے سحاب بھی بجھ کے رہ گئے ہیں

    مأخذ:

    Karwaan-e-Ghazal (Pg. 112)

    • مصنف: Farooq Argali
      • اشاعت: 2004
      • ناشر: Farid Book Depot (Pvt.) Ltd
      • سن اشاعت: 2004

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے