Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گہری آنکھوں میں یہ کیسی ہے بچھڑتی محفلوں کی روشنی

محمد اجمل نیازی

گہری آنکھوں میں یہ کیسی ہے بچھڑتی محفلوں کی روشنی

محمد اجمل نیازی

MORE BYمحمد اجمل نیازی

    گہری آنکھوں میں یہ کیسی ہے بچھڑتی محفلوں کی روشنی

    اجنبی لوگوں میں دیکھی میں نے اپنے دوستوں کی روشنی

    منزلوں پر وہ پہنچ کر بھی ابھی تک منزلوں جیسا نہیں

    اس کی سوچوں سے بندھی ہے راستے کے منظروں کی روشنی

    اس کے میرے درمیاں پاکیزگی کا رقص تو ہوتا نہیں

    ایک پردے کی طرح رہتی ہے ننگی خواہشوں کی روشنی

    میں نے اس کو خواب میں دیکھا تو وہ اک اور ہی دنیا میں تھا

    اس کے ہر جانب بکھرتی جا رہی تھی رت جگوں کی روشنی

    اب تو اس کا درد بھی اجملؔ سمندر کی طرح گہرا نہیں

    اس جزیرے میں بھٹکتی ہے اکیلے ساحلوں کی روشنی

    مأخذ:

    Pakistani Adab (Pg. 666)

    • مصنف: Dr. Rashid Amjad
      • اشاعت: 2009
      • ناشر: Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan
      • سن اشاعت: 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے