aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گلی اکیلی ہے پیارے اندھیری راتیں ہیں

آبرو شاہ مبارک

گلی اکیلی ہے پیارے اندھیری راتیں ہیں

آبرو شاہ مبارک

MORE BYآبرو شاہ مبارک

    گلی اکیلی ہے پیارے اندھیری راتیں ہیں

    اگر ملو تو سجن سو طرح کی گھاتیں ہیں

    بتاں سیں مجھ کوں تو کرتا ہے منع اے زاہد

    رہا ہوں سن کہ یہ بھی خدا کی باتیں ہیں

    ازل سیں کیوں یہ ابد کی طرف کوں دوڑیں ہیں

    وہ زلف دل کے طلب کی مگر براتیں ہیں

    رقیب عجز سیں معقول ہو سکے ہیں کہیں

    علاج ان کا مگر جھگڑیں ہیں و لاتیں ہیں

    کرو کرم کی نگاہاں طرف فقیروں کی

    نصاب حسن کی صاحب یہی زکاتیں ہیں

    رہیں فلک کے سدا ہیر پھیر میں نامرد

    یہ رنڈیاں ہیں کہ چرخہ ہمیشہ کاتیں ہیں

    لکھوں گا آبروؔ اب خوش نین کوں میں ناما

    پلک قلم ہیں مری مردمک دواتیں ہیں

    مأخذ:

    Deewan-e-Aabro (Pg. 196)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے