غم دل رائیگاں رکھا ہوا ہے
پھر اس کو بے کراں رکھا ہوا ہے
بہت ڈھونڈا ہے میں نے اس نگر میں
سکوں جانے کہاں رکھا ہوا ہے
کسی نے ناتواں کندھوں پہ میرے
ضمیر کارواں رکھا ہوا ہے
بڑی پر لطف ہے دنیا ہماری
پر اس پر آسماں رکھا ہوا ہے
ضیاع وقت ہے ایسی ضیا بھی
بہت اس میں زیاں رکھا ہوا ہے
کبھی تو ہو میں اپنے دل کا پوچھوں
کوئی کہہ دے کہ ہاں رکھا ہوا ہے
ہے سیدؔ شکریہ اس غم کا اس میں
مرا زور بیاں رکھا ہوا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.