Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گر دوستو تم نے اسے دیکھا نہیں ہوتا

نظام رامپوری

گر دوستو تم نے اسے دیکھا نہیں ہوتا

نظام رامپوری

MORE BYنظام رامپوری

    گر دوستو تم نے اسے دیکھا نہیں ہوتا

    کہنے کا تمہارے مجھے شکوا نہیں ہوتا

    گر کہیے کہ جی ملنے کو تیرا نہیں ہوتا

    کہتا ہے کہ ہاں ہاں نہیں ہوتا نہیں ہوتا

    قاصد کے بھی گر آنے کی امید نہ ہوتی

    اک دم بھی تو جینے کا بھروسا نہیں ہوتا

    یوں ہی سہی ہم ہجر میں مر جاتے بلا سے

    بس اور تو کچھ اس سے زیادہ نہیں ہوتا

    کیوں کہتے ہو تم مجھ سے کہ آنا نہیں منظور

    یہ کس لیے کہتے ہو کہ آنا نہیں ہوتا

    گو غیر برائی سے کریں ذکر ہمارا

    اتنا بھی تو واں ذکر ہمارا نہیں ہوتا

    لب تک بھی کبھی حرف تمنا نہیں آیا

    ایسا کوئی محروم تمنا نہیں ہوتا

    بیماریٔ ہجراں سے تو مرنا ہی بھلا تھا

    اچھا جو میں ہوتا تو کچھ اچھا نہیں ہوتا

    گر غیر سے کچھ تم کو محبت نہیں ہوتی

    تو ہم کو یہ رشک قلق افزا نہیں ہوتا

    یہ سچ ہے کہ تم آؤ گے پر دل کو کروں کیا

    کہنے کا یقیں آپ کے اصلا نہیں ہوتا

    ہوتا ہے وہ سب کچھ جو سنا ہو کبھی تم نے

    اک تیرے نہ ہونے سے یہاں کیا نہیں ہوتا

    اب سمجھے کہ یوں ہم کو بلاتے نہ کبھی تم

    گر آپ کی محفل کا یہ نقشا نہیں ہوتا

    گو جھوٹ ہو دھوکا ہو تسلی تو ہے دل کو

    ہوتا ہے قلق اور جو وعدہ نہیں ہوتا

    مقبول تمنا تو نظامؔ اپنی کہاں ہو

    مقبول وہاں عذر تمنا نہیں ہوتا

    مأخذ:

    kulliyat-e-nizaam (Pg. 22)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے