گیا وہ خواب حقیقت کو روبرو کر کے
بہت اداس ہوں میں ان سے گفتگو کر کے
ابھی نہ چھوڑ قبائے امید کا دامن
ابھی تو زخم چھپا چاک دل رفو کر کے
کرو نہ دفن کہ مقتل کا نام اونچا ہو
لٹا دو خاک پہ لاشے کو قبلہ رو کر کے
انہیں میں ماہ صفت بھی ہیں مہر آسا بھی
ملے ہیں داغ کئی ان کی آرزو کر کے
اٹھو نعیمؔ کہ باغ عدم سے ہو آئیں
وہیں گئے ہیں تپشؔ دل کو یوں لہو کر کے
مأخذ:
Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 197)
-
- اشاعت: 1993
- ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
- سن اشاعت: 1993
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.