گھر میں ساقیٔ مست کے چل کے
گھر میں ساقیٔ مست کے چل کے
آج ساغر شراب کا چھلکے
سوگ میں میرے مہندی کے بدلے
لال کرتے ہیں ہاتھ مل مل کے
چھوڑیئے اب طواف کعبہ کا
دیر کی گرد ڈھونڈھئے چل کے
دل ہے پتھر سا ان کا بھاری ہے
ورنہ ہیں کان کے بہت ہلکے
تلوا کھجلا رہا ہے پھر میرا
یاد کرتے ہیں خار جنگل کے
آج مردہ سخیؔ کا روئے گا
اس جنازے کو دیکھنا چل کے
مأخذ:
Deewan-e-Sakhi(Naghma-e-Hazar) (Pg. ebook-156 page-149)
- مصنف: سخی لکھنوی
-
- اشاعت: 1882
- ناشر: دارالطبع بندوبست، حیدرآباد
- سن اشاعت: 1882
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.