aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گلوں پر صاف دھوکا ہو گیا رنگیں کٹوری کا

اسد علی خان قلق

گلوں پر صاف دھوکا ہو گیا رنگیں کٹوری کا

اسد علی خان قلق

MORE BYاسد علی خان قلق

    گلوں پر صاف دھوکا ہو گیا رنگیں کٹوری کا

    رگ گل میں جو عالم تھا تری انگیا کی ڈوری کا

    برابر ایک سے مصرع نظر آتے ہیں ابرو کے

    توارد کہئے یا ہے ایک میں مضمون چوری کا

    بہت غم کھاتے کھاتے اک نہ اک دن جان جائے گی

    ضرر رکھتا ہے اے دلبر نتیجہ سیر خوری کا

    ہوا ہے ہم کو اک مطرب پسر کی زلف کا سودا

    ہمارا شور وحشت بھی یہ اک پٹا ہے شوری کا

    خفا ہو گالیاں دو چاہو آنے دو نہ آنے دو

    میں بوسے لوں گا سوتے میں مجھے لپکا ہے چوری کا

    اگر تم بوسہ سیب ذقن سے ہو گئے قاتل

    گلے پر پھیر دیجے میرے چاقو میوہ خوری کا

    کوئی شیدائے عارض ہے کوئی زلفوں کا دیوانہ

    کسی کو عشق کالی کا کوئی عاشق ہے گوری کا

    کہیں ہو اچھی صورت دیکھ لوں دیدار نظروں سے

    مری آنکھوں کو چوروں کی طرح لپکا ہے چوری کا

    مسی ‌آلود لب چوسے جو اس کے بل بے شیرینی

    مزا آیا مرے منہ میں سیہ پونڈے کی پوری کا

    شب غم میں فغاں کرتا ہوں جب تھم جاتے ہیں آنسو

    تماشا دیکھو طفل اشک بھی خوگر ہے لوری کا

    نہ باندھو شعر میں دزد حنا کا اے قلقؔ مضموں

    کہے گا یار شوخی سے یہ ہے مضمون چوری کا

    مأخذ:

    Mazhar-e-Ishq (Pg. e-38 p-36)

    • مصنف: اسد علی خان قلق
      • اشاعت: 1911
      • ناشر: منشی نول کشور،کانپور

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے