aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گزرتے دوڑتے لمحے حساب میں لکھیے

اکمل امام

گزرتے دوڑتے لمحے حساب میں لکھیے

اکمل امام

MORE BYاکمل امام

    گزرتے دوڑتے لمحے حساب میں لکھیے

    حقیقتوں کی تمنا بھی خواب میں لکھیے

    اذیتیں ہی نہ اپنی کتاب میں لکھیے

    سکوں کا پل بھی تو سانسوں کے باب میں لکھیے

    ہر ایک حرف سے جینے کا فن نمایاں ہو

    کچھ اس طرح کی عبارت نصاب میں لکھیے

    ہر ایک جنبش لب اور دل کی ہر دھڑکن

    سدا یقین بنی انقلاب میں لکھیے

    بصیرتوں کی ضیا پر نہ حرف آ جائے

    میں عقل و ہوش ابھی تک حجاب میں لکھیے

    سوال بن کے ابھرتے ہیں درد کے سورج

    سکوں کا چاند ہی سب کے جواب میں لکھیے

    ملی ہیں دن کی ادھوری مسافتیں شب کو

    چمکتے شام و سحر کس حساب میں لکھیے

    سلگتے جسم کا احساس درد کے جگنو

    اندھیری شب کے گزرتے حساب میں لکھیے

    مأخذ:

    Geeli Mitti (Pg. 27)

    • مصنف: اکمل امام
      • اشاعت: 1991
      • ناشر: اکمل امام
      • سن اشاعت: 1991

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے