حال دل اس طرح چھپاتا ہوں
حال دل اس طرح چھپاتا ہوں
جب بھی ملتا ہوں مسکراتا ہوں
رات بھر خواب جو سجاتا ہوں
دن نکلتا ہے بھول جاتا ہوں
میرے کمرے میں صرف کاغذ ہے
میں چراغوں سے خوف کھاتا ہوں
آج کل وہ بھی کچھ نہیں کہتا
میں بھی خاموش لوٹ آتا ہوں
اونچے لوگوں میں بیٹھ کر میں بھی
اپنی اوقات بھول جاتا ہوں
جوار بھاٹا مری رگوں میں ہے
میں سمندر سمیٹ لاتا ہوں
کس کی باہوں میں ٹوٹنا تھا مجھے
کس کی بانہوں میں چھٹپٹاتا ہوں
چاندنی جھولتی ہے شانے پر
چاند کو گود میں کھلاتا ہوں
رات کٹتی ہے آسمانوں پر
دن کو میں بکریاں چراتا ہوں
اپسرائیں مجھے بلاتی ہیں
دیوتاؤں کو میں بلاتا ہوں
کھیت تو پٹ گئے ہیں لاشوں سے
ریت میں سبزیاں اگاتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.