Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہے دھیان جو اپنا کہیں اے ماہ جبیں اور

میر حسن

ہے دھیان جو اپنا کہیں اے ماہ جبیں اور

میر حسن

MORE BYمیر حسن

    ہے دھیان جو اپنا کہیں اے ماہ جبیں اور

    جانا ہے کہیں اور تو جاتا ہوں کہیں اور

    جب تو ہی کرے دشمنی ہم سے تو غضب ہے

    تیرے تو سوا اپنا کوئی دوست نہیں اور

    میں حشر کو کیا روؤں کہ اٹھ جاتے ہی تیرے

    برپا ہوئی اک مجھ پہ قیامت تو یہیں اور

    وعدہ تو ترے آنے کا ہے سچ ہی ولیکن

    بازو کے پھڑکنے سے ہوا دل کو یقیں اور

    آخر تو کہاں کوچہ ترا اور کہاں ہم

    کر لیویں یہاں بیٹھ کے اک آہ حزیں اور

    تھا روئے زمیں تنگ زبس ہم نے نکالی

    رہنے کے لیے شعر کے عالم میں زمیں اور

    نام اپنا لکھاوے تو لکھا دل پہ تو میرے

    اس نام کو بہتر نہیں اس سے تو نگیں اور

    ابرو کی تو تھی چین مرے دل پہ غضب پر

    مژگاں سے نمودار ہوئے خنجر کیں اور

    نکلے تو اسی کوچہ سے یہ گم شدہ نکلے

    ڈھونڈھے ہے حسنؔ دل کو تو پھر ڈھونڈ وہیں اور

    مأخذ:

    Deewan-e-Meer Hasan (Pg. 42)

    • مصنف: میر حسن
      • اشاعت: 1912
      • ناشر: منشی نول کشور، لکھنؤ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے