ہے ہماری دوستی کا یہی مختصر فسانہ
ہے ہماری دوستی کا یہی مختصر فسانہ
ترا شوق خودنمائی مرا ذوق عاشقانہ
ہے ہماری زندگی پر کسی اور کا تسلط
نہ تو یہ ترا زمانہ نہ تو یہ مرا زمانہ
تری بے رخی کا شکوہ تری دوستی کا دعویٰ
مجھے ڈر ہے بن نہ جائے مری قید کا بہانہ
یہ عجیب کشمکش ہے کہ ہیں ہم بہم مقابل
مرا دل ترا نشانہ ترا دل مرا نشانہ
ہے یہ آدمی پتنگا اسی شمع آرزو کا
کبھی آرزو حقیقت کبھی آرزو فسانہ
تری چاہ تھی جو دل میں وہی روح تھی بدن میں
یہ ادھر ہوئی روانہ وہ ادھر ہوئی روانہ
مرا دل جلانے والے ذرا اس پہ غور کر لے
مرا دل نہیں ہے ظالم ہے یہ تیرا آشیانہ
- کتاب : Gul Gisht (Pg. 53)
- Author : Qazi Gaus Muhiuddin Ahmed Siddique
- مطبع : Nawa-e-Dakan Publications-2 (1986)
- اشاعت : 1986
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.