Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہے عید لاؤ مے لالہ فام اٹھ اٹھ کر

منیر  شکوہ آبادی

ہے عید لاؤ مے لالہ فام اٹھ اٹھ کر

منیر  شکوہ آبادی

MORE BYمنیر  شکوہ آبادی

    ہے عید لاؤ مے لالہ فام اٹھ اٹھ کر

    گلے لگاتے ہیں شیشوں کو جام اٹھ اٹھ کر

    ہوا چلی مری افتادگی کی اے ساقی

    گریں گے نشہ میں سب خوش خرام اٹھ اٹھ کر

    زمین و عرش و فلک پائمال ہوتے ہیں

    نہ جاؤ صحن سے بالائے بام اٹھ اٹھ کر

    کوئی بشر نہ ہو مغرور جسم خاکی پر

    کہ بیٹھتے ہیں بہت قصر خام اٹھ اٹھ کر

    دم سحر نظر آیا ہے کس کا منہ یا رب

    صنم جو کرتے ہیں مجھ کو سلام اٹھ اٹھ کر

    ذرا اٹھائیے تابوت اپنے عاشق کا

    خدا کی راہ کا کرتے ہیں کام اٹھ اٹھ کر

    قیامت آئی ہے ہلچل ہے آسمانوں پر

    نہ پھریے بہر خدا بام بام اٹھ اٹھ کر

    پڑے ہیں پاؤں کی صورت زبان میں گھٹے

    یہ قاصدوں کو دئے ہیں پیام اٹھ اٹھ کر

    بنے گی شعلۂ جوالہ گردش قسمت

    تمہارے گرد پھرے گا غلام اٹھ اٹھ کر

    بڑھے گی بات نہ بیٹھیں گے چپکے ہم اے بت

    رقیب سے جو کرو گے کلام اٹھ اٹھ کر

    رہے گی عاشقوں کے دست و پا میں جب تک حس

    تمہاری لیں گے بلائیں مدام اٹھ اٹھ کر

    خدا بٹھائے اگر کربلا میں مجھ کو منیرؔ

    پھروں میں گرد مزار امام اٹھ اٹھ کر

    مأخذ:

    Muntakhabul-Alam (Pg. 123)

    • مصنف: منیر  شکوہ آبادی
      • اشاعت: 1831
      • ناشر: مطبع سعیدی
      • سن اشاعت: 1848

    موضوعات

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے