ہے جستجو اگر اس کو ادھر بھی آئے گا
ہے جستجو اگر اس کو ادھر بھی آئے گا
نکل پڑا ہے تو پھر میرے گھر بھی آئے گا
تمام عمر کٹے گی یوں ہی سرابوں میں
وہ سامنے بھی نہ ہوگا نظر بھی آئے گا
جو غم ہوا ہے نئے شہر کے مکانوں میں
وہ دیکھنے کو کبھی یہ کھنڈر بھی آئے گا
رچی ہے میرے بدن میں تمام دن کی تھکن
ابھی تو رات کا لمبا سفر بھی آئے گا
ذرا سی دیر میں ہر شے چمک اٹھے گی نسیمؔ
سحر ہوئی ہے تو نور سحر بھی آئے گا
مأخذ:
Funoon(Jadeed Ghazal Number: Volume-002) (Pg. 1070)
-
- اشاعت: 1969
- ناشر: احمد ندیم قاسمی
- سن اشاعت: 1969
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.