Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہے خرد مندی یہی باہوش دیوانہ رہے

بہزاد لکھنوی

ہے خرد مندی یہی باہوش دیوانہ رہے

بہزاد لکھنوی

MORE BYبہزاد لکھنوی

    ہے خرد مندی یہی باہوش دیوانہ رہے

    ہے وہی اپنا کہ جو اپنے سے بیگانہ رہے

    کفر سے یہ التجائیں کر رہا ہوں بار بار

    جاؤں تو کعبہ مگر رخ سوئے مے خانہ رہے

    شمع سوزاں کچھ خبر بھی ہے تجھے او مست غم

    حسن محفل ہے جبھی جب تک کہ پروانہ رہے

    زخم دل اے زخم دل ناسور کیوں بنتا نہیں

    لطف تو جب ہے کہ افسانے میں افسانہ رہے

    ہم کو واعظ کا بھی دل رکھنا ہے ساقی کا بھی دل

    ہم تو توبہ کر کے بھی پابند میخانہ رہے

    آخرش کب تک رہیں گی حسن کی نادانیاں

    حسن سے پوچھو کہ کب تک عشق دیوانہ رہے

    فیض راہ عشق ہے یا فیض جذب عشق ہے

    ہم تو منزل پا کے بھی منزل سے بیگانہ رہے

    مے کدہ میں ہم دعائیں کر رہے ہیں بار بار

    اس طرف بھی چشم مست پیر میخانہ رہے

    آج تو ساقی سے یہ بہزادؔ نے باندھا ہے عہد

    لب پہ توبہ ہو مگر ہاتھوں میں پیمانہ رہے

    مأخذ:

    Kaif-o-Suroor (Pg. B-69 E-67)

    • مصنف: بہزاد لکھنوی
      • ناشر: ساقی بک ڈپو، دہلی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے