Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حلقے نہیں ہیں زلف کے حلقے ہیں جال کے

اکبر الہ آبادی

حلقے نہیں ہیں زلف کے حلقے ہیں جال کے

اکبر الہ آبادی

MORE BYاکبر الہ آبادی

    حلقے نہیں ہیں زلف کے حلقے ہیں جال کے

    ہاں اے نگاہ شوق ذرا دیکھ بھال کے

    پہنچے ہیں تا کمر جو ترے گیسوئے رسا

    معنی یہ ہیں کمر بھی برابر ہے بال کے

    بوس و کنار و وصل حسیناں ہے خوب شغل

    کمتر بزرگ ہوں گے خلاف اس خیال کے

    قامت سے تیرے صانع قدرت نے اے حسیں

    دکھلا دیا ہے حشر کو سانچے میں ڈھال کے

    شان دماغ عشق کے جلوے سے یہ بڑھی

    رکھتا ہے ہوش بھی قدم اپنے سنبھال کے

    زینت مقدمہ ہے مصیبت کا دہر میں

    سب شمع کو جلاتے ہیں سانچے میں ڈھال کے

    ہستی کے حق کے سامنے کیا اصل این و آں

    پتلے یہ سب ہیں آپ کے وہم و خیال کے

    تلوار لے کے اٹھتا ہے ہر طالب فروغ

    دور فلک میں ہیں یہ اشارے ہلال کے

    پیچیدہ زندگی کے کرو تم مقدمے

    دکھلا ہی دے گی موت نتیجہ نکال کے

    مأخذ:

    Kulliyat-e-akbar (Pg. 299)

    • مصنف: Sayed Akbar husain Akbar Allahabadi
      • ناشر: Farid Book Depot Pvt. Ltd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے