ہم جو دیوار پہ تصویر بنانے لگ جائیں
ہم جو دیوار پہ تصویر بنانے لگ جائیں
تتلیاں آ کے ترے رنگ چرانے لگ جائیں
پھر نہ ہو مخملی تکیے کی ضرورت مجھ کو
تیرے بازو جو کبھی میرے سرہانے لگ جائیں
چاند تاروں میں بھی تب نور اضافی ہو جائے
چھت پہ جب ذکر ترا یار سنانے لگ جائیں
چند سکوں پہ تم اترائے ہوئے پھرتے ہو
ہاتھ مفلس کے کہیں جیسے خزانے لگ جائیں
کیوں نہ پھر شاخ شجر پھول سبھی مرجھائیں
بھائی جب صحن میں دیوار اٹھانے لگ جائیں
اس نے دو لفظ میں جو باتیں کہیں تھی مجھ سے
اس کو میں سوچنے بیٹھوں تو زمانے لگ جائیں
پھر زمانے میں نہ ہو کوئی پریشاں نادمؔ
تیرے جیسے بھی نکمے جو کمانے لگ جائیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.