ہم کتنے دیوانہ تھے جو ہم نے تجھ کو پھول کہا
ہم کتنے دیوانہ تھے جو ہم نے تجھ کو پھول کہا
پھولوں نے تو خود کو ہر دم تیرے پاؤں کی دھول کہا
تجھ سے تو کچھ کہہ نہ سکے ہم پر تجھ کو اتنا چاہا
جو تیرا خط لے کر آیا ہم نے اسے رسول کہا
ہم کو اپنی جان تو اتنی تھی ہی نہیں عزیز کبھی
جاناں تم کو جان تو ہم نے بس حسب معمول کہا
سب نے خدا کے پڑھے قصیدے دھن دولت دنیا مانگی
ہم تو مست قلندر ہیں سو ہم نے اول جلول کہا
جب تک تم تھے ساتھ ہمیں یہ دنیا چندن کہتی تھی
تم جو گئے تو ہمیں جہاں نے کیکر نیم ببول کہا
میرا اور زمانہ کا بس اتنا ہی تو جھگڑا ہے
سب غلطی کہتے ہیں جس کو میں نے اسے اصول کہا
ہر ٹھوکر سے چلنا سیکھا ہر دھوکہ سے لیا سبق
تو کیا غلط کہا جو ہم نے یاروں کو اسکول کہا
ہم کو رسوا کر کے اس نے شہرت خوب کمائی ہے
ہم اس کے بھی کام آئے ہیں جس نے ہمیں فضول کہا
ہم کتنے بھی غلط تھے لیکن لفظ ہمیشہ چنے صحیح
خود کو نامعقول بھی ہم نے اگر کہا معقول کہا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.