aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم کو ہوس جلوہ گاہ طور نہیں ہے

سید یوسف علی خاں ناظم

ہم کو ہوس جلوہ گاہ طور نہیں ہے

سید یوسف علی خاں ناظم

MORE BYسید یوسف علی خاں ناظم

    ہم کو ہوس جلوہ گاہ طور نہیں ہے

    اس حسن کی کیا قدر جو مستور نہیں ہے

    افسانۂ مجنوں سے نہیں کم مرا قصہ

    اس بات کو جانے دو کہ مشہور نہیں ہے

    کعبے کو چلے جائیں در دوست سے اٹھ کر

    پر اس کا ستانا ہمیں منظور نہیں ہے

    وہ میری عیادت کو ضرور آئیں گی ہمدم

    کہتے ہیں کہ مکار ہے رنجور نہیں ہے

    کھلنے سے بھلا اس کے دکھے کیوں دل بلبل

    ہے غنچۂ گل زخم کا انگور نہیں ہے

    دعوت سے مسخر ہو نہ طاعت سے میسر

    ہوں جس پہ فدا وہ پری و حور نہیں ہے

    مشرک کہے عاشق کو جو لے نام خدا کا

    سچ کہتے ہو اس شوخ سے کچھ دور نہیں ہے

    ہو رات تو جیتے رہیں امید سحر پر

    یہ روز سیہ ہی شب دیجور نہیں ہے

    ناظمؔ میں پڑھاتا اسے غالبؔ کے قصائد

    افسوس کہ خاقانیٔؔ مغفور نہیں ہے

    مأخذ:

    Deewan-e-Nazim (Pg. ebook-124 page-125)

    • مصنف: سید یوسف علی خاں ناظم
      • اشاعت: 1915
      • ناشر: الناظر پریس، لکھنؤ
      • سن اشاعت: 1915

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے