ہم کو کیا معلوم تھا وہ بے وفا ہو جائے گا
ہم کو کیا معلوم تھا وہ بے وفا ہو جائے گا
ہم تو سمجھے تھے ہمارا حق ادا ہو جائے گا
جب کبھی بھی میرا اس کا سامنا ہو جائے گا
کس میں کتنا ظرف ہے سب کو پتہ ہو جائے گا
میں ہوں جگنو وہ ہے سورج اس کو خود پر ناز ہے
رات ہونے دیجئے خود فیصلہ ہو جائے گا
ہیں ہماری خامشی سے دشمنوں میں دہشتیں
ہم اگر کچھ کہہ اٹھے تو کیا سے کیا ہو جائے گا
ہم نے اپنی کشتیاں رب کے بھروسے چھوڑ دیں
خود بخود طوفان میں اب راستہ ہو جائے گا
تو ہمیں قطرہ سمجھتا ہے سمجھ پر یاد رکھ
ہم اگر اک ہو گئے طوفاں کھڑا ہو جائے گا
شام نے انگڑائی لی اب آپ بھی گھر جائیے
گر یونہی بیٹھے رہے تو حادثہ ہو جائے گا
آئنوں سے دشمنی جس نے نبھائی عمر بھر
آپ کے کہنے سے کیا وہ آئنہ ہو جائے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.