ہم نے جب آپ کی آنکھوں سے ملائیں آنکھیں
ہم نے جب آپ کی آنکھوں سے ملائیں آنکھیں
پھیر کے آپ نے منہ ہم سے چرائیں آنکھیں
دل کو بے چین کیا شوخ نگاہوں نے صنم
آپ نے شرم و ادا سے جو جھکائیں آنکھیں
ذکر آنکھوں کا مصور نے جو پوچھا ہم سے
نرگسی سرمگیں ساغر سی بتائیں آنکھیں
اپنے پیراہن رنگیں کی تب و تاب دکھائی
ایک رنگین شرارت سے لبھائیں آنکھیں
ہم نے سمجھا تھا کہ رستہ نہ رہا کوئی مگر
زندگی کو نئے اک موڑ پہ لائیں آنکھیں
لاکھ قدرت کے کرشمات دکھے ہم کو مگر
آپ کو دیکھ کے جانا ہے کہ پائیں آنکھیں
نو جوانی کے حسیں خواب سجانے کے لیے
عشق کو حسن کے نزدیک لے آئیں آنکھیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.