Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم سے تو کسی کام کی بنیاد نہ ہووے

میر حسن

ہم سے تو کسی کام کی بنیاد نہ ہووے

میر حسن

MORE BYمیر حسن

    ہم سے تو کسی کام کی بنیاد نہ ہووے

    جب تک کہ ادھر ہی سے کچھ امداد نہ ہووے

    ہم کو بھی نہیں چین ترے غمزوں سے دلبر

    جب تک کہ نیا اک ستم ایجاد نہ ہووے

    اے آہ ذرا اٹھیو تو آہستہ کہ وہ جو

    تھوڑا سا اثر ہے کہیں برباد نہ ہووے

    دی تھی یہ دعا کس نے مرے دل کو الٰہی

    اجڑے یہ گھر ایسا کہ پھر آباد نہ ہووے

    دیکھا نہ کسی وقت میں ہنستے ہوے اس کو

    یہ بھی کوئی دل ہے جو کبھی شاد نہ ہووے

    بھولے سے بھی بھولو نہ کبھی غیروں کا تم نام

    اور نام ہمارا ہی تمہیں یاد نہ ہووے

    کیوں دیکھو ہو اس کا قد و رو بلبل و قمری

    کیا سمجھے ہو تم یہ گل و شمشاد نہ ہووے

    مر جائیں قفس میں یوں ہی ہم آہ تڑپ کر

    اتنی جو خبر لینے کو صیاد نہ ہووے

    دل جل کے جہاں سرمہ ہوا قیس کا اب تک

    اس جا پہ جرس پہنچے تو فریاد نہ ہووے

    میرے لئے قاتل بھی اگر ہووے تو ہووے

    پر غیر کے حق میں تو وہ جلاد نہ ہووے

    وارستہ جو ہو قید سے ہستی کے تو بہتر

    پر دام سے تیرے حسنؔ آزاد نہ ہووے

    مأخذ:

    Deewan-e-Meer Hasan (Pg. 107)

    • مصنف: میر حسن
      • اشاعت: 1912
      • ناشر: منشی نول کشور، لکھنؤ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے